حکومت اب بیک فٹ پر جارہی ہے ان کے رویے میں سنجیدگی کی کمی نظر آ رہی ہے، شوکت یوسفزئی
مذاکرات سے حکومت خوفزدہ لگ رہی ہے، تحریک انصاف کے رہنما نے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے تیسرے دور کو ممکنہ طور پر آخری قرار دیدیا
پشاور( الجزیرہ ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کا کہا ہے حکومت اب بیک فٹ پر جارہی ہے اور ان کے رویے میں سنجیدگی کی کمی نظر آ رہی ہے، حکومت کے ساتھ تحریک انصاف کے مذاکرات کا تیسرا دور شاید آخری ہو، تحریک انصاف کے رہنمانے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے تیسرے دور کو ممکنہ طور پر آخری قرار دیدیا، اپنے بیان میں رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات سے خوفزدہ لگ رہی ہے۔حکومت کے پاس واقعی اختیار ہے تو عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کیوں نہیں کرائی جا رہی؟۔حکومت جان بوجھ کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت کے پاس اختیار نہیں لیکن بہت اچھا ہوا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کر کے حکومت کو ایکسپوز کر دیا۔حکومت کی سنجیدگی پر کئی سوالات ہیں۔ انہوں نے حکومت کے روئیے کو خوفزدہ قرار دیاہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اڑان پاکستان کی باتیں کر رہے ہیں لیکن پیسہ کہاں ہے؟۔ کیا اڑان پاکستان قرضوں سے چلے گا؟۔سٹیبلشمنٹ کو بھی اب سمجھ آجانی چاہیے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ملک کے اوپر بوجھ ہیں۔ ملک میں امن و امان، رول آف لا اور سیاسی استحکام نہ ہو تو کون پاکستان کے اندر کون انویسٹمنٹ کرے گا۔ پنجاب میں ترقی کا جھوٹا دعوی کیا جا رہا ہے۔لیپ ٹاپ تقسیم کرنے سے دل نوجوانوں کے دل نہیں جیتے جاتے۔ میں نے بہت سارے نوجوان دیکھے ہیں جنہوں نے لیپ ٹاپ تو مریم نواز سے لئے ہیں لیکن اس پر تصویر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی لگائی ہوئی ہے۔تحریک انصاف کے رہنماشوکت یوسفزئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ دو برس میں حکومت نے 27 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا ہے۔حکومت کو بتانا ہوگا کہ یہ 27 ہزار ارب روپے کہاں خرچ ہوئے۔ قوم کو اس کاحساب دینا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پرپارٹی رہنماں شیر افضل مروت اور سلمان اکرم راجا کی لڑائی دیکھ کر افسوس ہوا۔ پارٹی کی سینئر لیڈرشپ کی ذمے داری ہے کہ وہ پارٹی کے اندر ڈسپلن قائم کرے۔پارٹی رہنماں کو آپس کے اختلافات ختم کرنے چاہیں۔