اسلام آباد(الجزیرہ ویب ڈیسک) 07 فروری 2025۔ بلوچستان کے سینئر صوبائی وزیر، پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی، چیف انجینئر کینالز ناصر مجید، صوبائی کوآرڈینیٹر برائے وفاقی پروجیکٹس سمیع اللّٰہ بلوچ کے ہمراہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ارسا معاہدے کے مطابق پانی کے منصفانہ تقسیم اور فراہمی کیلئے سندھ حکومت کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے متعلقہ حکام سے بات چیت کی، اس ضمن میں بلوچستان اور سندھ کے وفود میں شامل وزراء اور دیگر متعلقہ ماہرین نے وفاقی وزیر مصدق ملک و دیگر متعلقہ آفسران سے ملاقات کی، ملاقات میں ارسا معاہدے کے مطابق پانی کی مقررہ تقسیم و دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، گزشتہ روز اس حوالے سے کچھی کینال منصوبے کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مصدق ملک کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس کے شرکاء میں بلوچستان کے سینئر صوبائی وزیر، پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق، صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو، سیکرٹری محکمہ آبپاشی سندھ ظریف کیرو، چیف انجینئر گڈو بیراج، چیف انجینئر کینال بلوچستان ناصر مجید اور صوبائی کوآرڈینیٹر برائے وفاقی پراجیکٹس محکمہ آبپاشی بلوچستان سمیع اللّٰہ بلوچ و دیگر شامل تھے، اجلاس میں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ (ر) سجاد غنی نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کچھی کینال کے ہمراہ کمیٹی کو کچھی کینال اور کچھی کینال فیز II اور فیز III کے بارے میں پیش رفت سے آگاہ کیا، اس موقع بلوچستان اور سندھ کی تکنیکی ٹیموں نے کمیٹی کو نکاسی آب کے نظام اور پہاڑی ندی نالوں کے انتظام کے بارے میں آگاہ کیا تاکہ کچھی کینال کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے محفوظ رکھا جاسکے جیسے 2022 میں اس طرح کا تجربہ کیا گیا تھا۔ اجلاس میں سیکرٹری آبپاشی سندھ، چیف انجینئر واپڈا، چیف انجینئر کینال بلوچستان اور پراجیکٹ ڈائریکٹر پٹ فیڈر کینال پر مشتمل ایک ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس مسئلے کو گہرائی سے دیکھے گی اور ٹھوس سفارشات اور تجاویز مرتب کرکے30 دن کے اندر مسائل کے حل کے لیے مناسب اقدامات کرے گی تاکہ ایپکس کمیٹی مرتب کردہ سفارشات کےمطابق فوری کارروائی کرسکے۔