تحریر۔ بسمل ندیم
اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا کیا کہ میرے ذکر کرے انسان اور امتحان لینے کیلئے کہ لوگ کیا کرتے ہیں ہم سب دو ہی لوگوں سے پیدا ھوئے ہیں ہم سب ایک دوسرے کے بہن بھائی ہیں لیکن جس چیز کیلئے اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ہیں وہ کام بہت کم لوگ کررئے ہیں اور کم لوگ اس طریقے سے زندگی گزار رئے ہیں
انسان تو بنیادی ہی مطلبی ہیں
کوئی مطلب ہی پورا کرنے کی خواہش کرتا ہیں تو انسان وجود میں آتا ہیں یا پیدا ھوتا ہیں اور آج کل جس دور سے ہم گزر رئے ہیں تو دیکھا جائے سب ہی مطلب ہی سے زندگی گزار رئے ہیں کوئی کسی کی مدد اللہ کے رضا کیلئے نہیں کررہا ہیں سب اپنے ہی مطلب کیلئے ایک دوسرے کے کام کرتے ہیں اگر دیکھا جائے تو نماز بھی لوگ اس وقت پڑھتے ہیں جب کسی پر برا وقت یا خراب دن آجائے تو اللہ کو یاد کرتے ہیں اور میں نے دیکھا ہیں ایسے لوگ بھی ہیں کہ اپنے والدین سے باتیں تک نہیں کرتے جب کسی چیز کی امتحان ھوجائے یا کوئی اور سختی پیش آجائے تو والدین کو یاد کرتے ہیں کہ دعا کرے پاس ھوجاوں یا کوئی اور سختی سے جان بچ جائے یہی تو مطلب کی نشانی ہیں کہ کوئی کام پڑھ جائے تو والدین کو یاد کیا کیوں ویسے والدین کو دیکھنا یا سنبھال نا آپ پر فرض نہیں کیا اور سب نے دیکھا ھوگا کہ جب الیکشن ھوتے ہیں تو نواب۔ سردار میر ہر ایک کے گھر جا کر ووٹ مانگتے ہیں کیونکہ ان کا مطلب ہی بند ھوتا ہیں تو عوام بھی کسی مطلب سے اس کو ووٹ دیتا ہیں کہ کامیاب ھوجائے اور ہمارا کوئی کام کرے اگر کوئی زمیندار کو دیکھا جائے پوری سال فصل کے ساتھ محنت کرتا ہیں اور دن رات کو ایک کر کہ سنبھالتا ہیں کہ فصل اچھی طرح سے آجائے اور اس سے مجھے پیسے مل جائے اور زندگی آسانی سے گزر جائے اگر کوئی چھونٹی کو دیکھے تو وہ بھی گرمی کے سیزن میں دانے اکھٹے کر کہ اپنے گھر لے جاتے ہیں تاکہ سردی میں بار نکلنے کی ضرورت نہ پڑھ جائے کہی بھی جائے کہی بھی دیکھے تو یہی مطلب سے ہی لوگ زندگی گزار رئے ہیں انسان ہر اپنے دن رات کو خراب کر کہ نیند خراب کرتا ہیں تو صرف ایک مطلب کیلئے ہی یہ سب کچھ کرتا ہیں کہ پیسے کما لوں اور گھر کو اور اپنے بچوں کے پیٹ پھال سکوں اپنے اور اپنے بچوں کی زندگی اچھی طریقے سے گزار سکوں انسان تو انسان ہیں حیوان بھی اپنے مطلب سے ہی زندگی گزارتے ہیں جب رات ھوتا ہیں تو پرندے بھی اپنے گھونسلوں پر جا کر آرام کرتے ہیں اور صبح سورج نکلنے سے پہلے ہی اپنے پیٹ کیلئے یا رزق کی تلاش کرنے نکل جاتے ہیں
اس سے پتا چلا ہمیں کہ مطلب کے بغیر زندگی گزار نا مشکل ہیں لیکن پھر بھی کوشش کرے ہم سب کہ مطلب کے بغیر ہی ہر غریب ہر غریب نہیں بلکہ پوری انسانیت کے کام آجائے انسان اگر نماز ادا کرتے ہیں تو ادھر بھی کوئی مطلب ھوتا ہیں کہ ہماری آخرت اچھا ھوجائے اور جنت نصیب ھوجائے
انسان صرف پانچ لفظ کا الفاظ ہیں اور 5 منٹ بھی زندگی پر بھروسہ نہیں تو یہ فخر یہ تکبر یہ بڑے باتیں کرنے کی کیا ضرورت ایسے بنائیں اپنے کو کہ جب دنیا سے چلے بھی جائے تو لوگ آپ کو یاد کرے اور آپ کو دعا دے بغیر مطلب کے ہر ایک کی مدد کرے اور اپنے اور دوسروں کی زندگی خوشحال بنائے آج کل مطلب کیلئے انسان کیا کچھ نہیں کرتا مطلب کیلئے ہر چیز کرتا ہیں اگر بھائی کے ساتھ دولت ھوا تو دولت کیلئے بھائی بھائی کا بھی قتل کرتا ہیں اگر کسی رشتہ دار دولت مند ھوا تو اس کے بھی پیچھے پڑھ جاتے ہیں اور کچھ نا کچھ مطلب کے لالچ میں اس کے ساتھ کرتا ہیں تو ہر انسان یہی کوشش کرے کہ بغیر مطلب کے ایک دوسرے کی نہیں بلکہ پوری انسانیت کی خدمت کرے اور ہر انسان کے کام آجائے
اگر کوئی مطلب تک دوستی قائم رکھتا ہیں تو وہ دوستی شاید ایک عرصہ تک بھی مشکل ہیں چل جائے اگر کوئی دل سے نبھائے تو عمر بھر بھی وہ دوستی قائم رہتا ہیں تو ہم سب کوشش کرے مطلب کو اپنے زندگی سے ایک طرف رکھ کر زندگی گزار لے اور کسی کا دل ہم سے آزاری نہیں ھوجائے