تحریر بسمل ندیم
محنت میں برکت ہیں محنت میں عزت ہیں محنت ہر انسان پر فرض ہیں کہ وہ محنت کرے اور اپنی زندگی باآسانی گزار سکے اور ہر مشکلات تنگ دستی کا سامنا کرے اور زندگی کو خوشی سے گزار سکے
محنت ایسا چیز ہیں اگر کوئی محنت کرے تو دنیا کے ہر چیز اس کی ھو سکتی ہیں اور اپنے دل کی ہر خواہش پوری کرسکتی ہیں اگر محنت کرے کوئی تو اس کی عزت سب کے سامنے بالا ہیں آج دیکھ رئے ھو جس کے پاس اگر عزت دولت ہیں تو اس نے شاید انہی چیزوں کیلئے دن رات محنت کی ھوگی اور آج یہاں پہنچ گیا ھوگا محنت میں برکت ہیں اگر آپ خود محنت کرینگے خود کوئی کام کاج کرینگے
تو شاید آپ کو کسی کے سامنے ہاتھ پھلانا یا کسی سے سوال نہیں کرنا پڑے گا اگر خود کوئی محنت نہیں کرے کسی کے محتاج ھوجائے کسی اور کے انتظار میں ھو تو شاید وہ دو ٹائم کے کھانا بھی عزت سے نہیں کھا سکے گا کام کرنے کو اپنا عادت بنائے جب آپ کا عادت بن گیا تو آپ کو کام کرنے کے بغیر آرام نہیں آتا نبی پاک نے فرمایا کام اور محنت کرنے والے خدا کو بھی دوست ھوتے ہیں آپ دیکھتے ہیں اگر کوئی زمیندار کھیتی باڑی کا کام کرتا ہیں اس کو وقت پر پانی دیتا ہیں وقت پر کھاد دیتا ہیں اور اس کو سہی طریقے سے سنبھالتا ہیں تو اس کو پورے سال کی محنت کا پھل مل جاتا ہیں اور سال کے آخر میں من کے حساب سے آناج ملتا ہیں اور اپنی وہ سال باآسانی گزار لیتا ہیں
جہاں دیکھو کہی دیکھو تو محنت کے بغیر کوئی کچھ نہیں کرسکتا اگر آپ محنت کررئے ھو خود کام کررئے ھو تو آپ کا نام بھی بالا ہیں اگر کام نہیں کرتے ھو تو لوگ بھی برا بلا کہنگے جو بھی بڑے سے بڑے نام آپ کے سامنے سے گزر گئے ہیں تو سب نے اپنے دن اور رات کو ایک کر کہ یہ نام اپنایا ھوگا اگر اسکول پر کسی بچے کو کوئی ٹیچر ھوم ورک دے تو اپنا ھوم ورک خود نا کرے کسی اور دوست کو دے تو وہ پریشان رہتا ہیں کہ کام کیا ھوگا یا نہیں اگر خود وہ بچہ محنت کرے اور اپنے ھوم ورک خود کرے وہ اس کو کوئی پریشانی نہیں ھوگی اور وہ ٹیچر کے سامنے خوشی سے ھوم ورک نکال کر دیکھا دیگی تو کوشش کرے اپنے مدد آپ خود جو کام آپ کے اوپر ہیں تو اس کام کو کل کیلئے نا رکھے اگر کل کیلئے وہ کام چھوڑ دی تو کل پر کل کیلئے رہ جائینگے کام تو ویسے کرنا ہیں آپ کے اوپر ہیں اس کام کا کرنا تو کوشش کرے اسی وقت کرے تاکہ آپ اپنے دوسرے کام بھی آسانی سے کرسکو
جو بھی بڑے بڑے نام ہیں مثلا قائد اعظم یا علامہ اقبال تو پورے دنیا میں ان کے نام کے چرچے شاید ھونگے چرچے ھونگے تو صرف ان کی محنت کی وجہ سے ھونگے انہوں نے بھی اپنے دن رات کو ایک کر کہ محنت کیا ھوگا کسی اور کے محتاج ھونے سے آپ اگر دن میں سو روپے کماتے ھو تو وہ شاید لاکھ بہتر ہیں اور آج کل کے جو دور سے ہم گزر رئے ہیں تو اس دور میں کوئی کسی کا نہیں اگر کسی کے گھر میں دو وقت کی کھانا نہیں تو مشکل ہیں کہ ہمسایہ بھی ان کی مدد کرے بہت کم ہیں اللہ والے جو کسی غریب کے درد کو سمجھ سکے تو کوشش کرے خود کام کرے محنت کرے اور دنیا میں اپنی ایک پہچان بنائے اپنی ایک نام بنائے،