سکون کیا ہے اور کسے کہتے ہیں ؟ یہ سب کو معلوم ہوگا لیکن انسان کو دو سایوں کے ہوتے ہوئے ایسا سکون ملتا ہے کہ پوری دنیا میں کہیں نہیں ملتا، اور دعا ہے کہ اللہ تعالی ہر انسان سے یہ دو سایہ نا چھین لے۔
وہ دو سایہ ماں اور باپ ہیں۔ ماں باپ کے سایہ میں انسان کو جتنا سکون ملتا ہے۔ وہ سکون کسی اے سی والے کمرے میں، کسی فائیو اسٹار ہوٹل میں یا کسی درخت کے سایہ میں بھی نہیں ملتا۔ اگر کوئی کہے کہ مجھے محل میں سکون ملتا ہے، لیکن اسے وہ سکون ملتا نہیں ہوگا جو سکون ماں باپ کے سایہ میں ملتا ہے۔ ماں باپ کی مہر و محبت اور پیار آج کل بہت کم لوگ سمجھ سکتے ہیں۔
ماں باپ اپنے بچوں کو وہ پیار دیتے ہیں کہ پوری دنیا میں بھی اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، لیکن کچھ ایسے نادان لوگ بھی ہیں جو شادی کے بعد اپنے بیوی بچوں کو اپنے والدین پر ترجیح دیتے ہیں اور یونہی ماں باپ کے پیار و محبت سے محروم رہتے ہیں۔ لیکن کچھ ایسے خوش نصیب لوگ بھی ہیں جو اپنے والدین کا پیار و محبت اور دعا ہمیشہ ساری عمر اپنے دامن میں لیے پھرتے ہیں۔ ایسے لوگ مشکل سے مشکل ترین حالات میں بھی ذہنی سکون اور تسکین پاتے ہیں۔ کچھ ایسے نادان لوگ بھی ہیں جو اپنے ماں باپ کو گھر سے نکال دیتے ہیں. حیف ہے ایسے نادان لوگوں پر کہ والدین نے تمہاری پرورش کرکے تمہیں اس دنیا میں لایا۔ ناجانے کتنے مشکلوں کا سامنا کر کے آپ کو خوش رکھا۔
رات کو اپنی نیند میں خلل ڈال کر آپ کو سلایا۔ آپ رات کے جس پہر بھی روتے تھے، تو ماں فورا اٹھ جاتی تھیں کہ میرے بچے کو کیا ہوا۔ ماں تو ماں ہے۔ بچہ جب چھوٹا ھوتا ہے تو ماں باپ بھی اپنے بچے کیلئے چھوٹے بنتے ہیں اور بچوں والی حرکتیں کرتے ہیں۔ ماں باپ وہ ہستی ہیں کہ جتنے بھی ماں باپ غریب ہوں لیکن اپنے بچوں کی ہر خواہش پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنے بیٹوں کو بادشاہ اور بیٹوں کو شہزادی بنا دیتے ہیں۔ نہ جانے کتنے مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔ اور ہر دکھ اور درد کو سینے میں لگا کر پھر بھی اپنے بچوں کے ساتھ ہنس کر ملتے ہیں۔
نہ اپنی تھکاوٹ اور نا ہی کوئی اور چیز ظاہر کرتے ہیں۔ جب بارش ہوتی ہے تو دیکھا ہوگا پرندے اپنے بچوں کو اپنے پروں کے نیچے چھپا دیتے ہیں اور خود بارش کا پانی اور سردی برداشت کرتے ہیں، لیکن اپنے بچوں کو پانی اور سردی سے بچا دیتے ہیں۔ یہ ہوتی ہے ماں باپ کی الفت و محبت۔ کوئی کسی کےلیے اتنا نہیں کرسکتا جتنے ماں باپ اس کےلیے کرتے ہیں۔
اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ ماں باپ کے قدموں تلے جنت ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ ماں کی خدمت کرو۔ ماں باپ کی ہر بات اور خواہش پوری کرو۔ ان سے دعا لیتے رہو تو آپ کے نصیب میں جنت لکھ دیا جائے گا۔
جو نادان ایسے سایوں کے ہوتے ہوئے بھی ان کی رحمت سے سے محروم ہیں تو خدا کیلئے ایسے سایوں کی آج ہی سے خدمت کرنا شروع کردیں تاکہ پوری زندگی کسی بھی چیز سے محروم نا رہیں۔