وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہمہ جہت ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے۔ آج صوبے کے طول و عرض میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا جارہاہے جس کے ثمرات سے عوام مستفید ہورہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے زیارت آمد کی مناسبت سے قائد اعظم ریذیڈنسی زیارت میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وفاقی وزیر فواد چوہدری، اراکین قومی اسمبلی، صوبائی وزراء ومشیران، اراکین صوبائی اسمبلی اور قبائلی عمائدین و معتبرین نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے لئے آج خوشی کا دن بھی ہے اور ساتھ ساتھ ہمیں افسوس بھی ہے کہ ایک ناخوشگوار واقعہ بلوچستان اور خاص کراس علاقے کے قریب ہوا جس میں ہمارے ایف سی کے بھائی شہید ہوئے اور لوگوں کو نقصان ہوا لیکن ساتھ ساتھ آج کا یہ پروگرام اوروزیراعظم عمران خان اور ہم سب کا ادھر آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے دشمن پاکستان کے لوگوں کے خلاف جس طرح کی بھی منصوبہ بندی کریں گے یہاں کی حکومت یہاں کے ادارے اور محب الوطن لوگ جرأت کے ساتھ سامنے آکر اس کامقابلہ کریں گے۔الحمدللہ ہم قائد اعظم ریذیڈنسی زیارت میں موجود ہیں جو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یادگار اور ان کی آخری قیام گاہ تھی اور زیارت انہیں پسند تھا۔انہوں نے کہا کہ ان حالات میں وزیراعظم عمران خان کا یہاں آنا ان کی صوبے کی عوام اور صوبے سے محبت کا عملی ثبوت ہے وزیراعظم عمران خان کی ذاتی دلچسپی کے باعث بلوچستان ترقی کررہا ہے اور جب بھی بلوچستان کی ترقی کیلئے وزیراعظم عمران خان سے کسی منصوبے کیلئے کہا گیا ہے تو
انہوں نے کبھی انکار نہیں کیا اور آج وفاقی ترقیاتی منصوبے صوبے کے طول و عرض میں جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ زیارت کراس تا زیارت تا سنجاوی سڑک جو وفاقی پی ایس ڈی پی سے منظور ہوا ہے اس کی تعمیر سے علاقے میں ترقی و خوشحالی آئے گی اور کوئٹہ سے زیارت، سنجاوی اور لورالائی میں نہ صرف مواصلاتی رابطے بہتر ہوں گے بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور علاقے کے مقامی لوگ اس منصوبے سے بہتر انداز سے مستفید ہوسکیں گے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ جنوبی بلوچستان پیکج بہت مشہورہوا اور اس پر بہت سیاست بھی ہوئی جس سے یہ تاثر عام ہوا کہ وزیراعظم عمران خان نے تمام ترقیاتی پیکج اسی پیکج کے تحت دئیے ہیں لیکن آج بلوچستان کے وہ اضلاع جن میں قلعہ سیف اللہ، زیارت، ہرنائی، سنجاوی، ژوب، سبی ڈویژن اور نصیر آباد ڈویژن شامل ہیں ان علاقوں میں بھی ترقیاتی منصوبے جاری ہیں اور حالیہ سنجاوی تا زیارت سڑک بھی وفاقی پی ایس ڈی پی کا 7سے 8ارب روپے کا ترقیاتی منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث مسرت ہے کہ آج بلوچستان کے 40کے لگ بھگ جس میں ڈیمز،سڑکوں ودیگر وفاقی ترقیاتی منصوبے شامل ہیں کی منظور ی ہوئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے زیارت کے جونیپر کے قدیم جنگل کے تحفظ کیلئے وہاں ایل پی جی پلانٹ کی تنصیب کی درخواست بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس پلانٹ کی تنصیب سے اس قدیم جنگل کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے گا اور موسم کی شدت کو دیکھتے ہوئے یہ پلانٹ مقامی افراد کو سہولت فراہم کرے گا۔ وزیراعظم عمران خان کا وزیراعلیٰ جام کمال خان نے خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج ان کی دلچسپی کے باعث سی پیک کے مغربی روٹ پر کام جاری ہے اور چمن تا کوئٹہ اور کوئٹہ تا کراچی دورویہ سڑک کی تعمیر کا منصوبہ بھی وزیراعظم کی ذاتی دلچسپی کے باعث منظور ہوا ہے جس پر جلد کام شروع ہوگا جسے صوبے کی عوام تادیر یاد رکھے گی۔ وزیراعلیٰ نے تقریب کے آخر میں ایک بار پر وزیراعظم عمران خان کی بلوچستان آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔