Ultimate magazine theme for WordPress.

چمن کے عوام کو ایسے نمائندوں کی ضرورت ہے جو ان کی بھرپور ترجمانی کرسکے،پشتونخواملی عوامی پارٹی

0

یہ اہم مسئلہ حل طلب ہے لیکن حکمرانوں کی غیر سنجیدگی قابل افسوس اور قابل گرفت ہے
چمن (یو این اے) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ چمن پرلت لاکھوں انسانوں کے روزگار ومعاش کا مسئلہ ہے، یہ اہم مسئلہ حل طلب ہے لیکن حکمرانوں کی غیر سنجیدگی قابل افسوس اور قابل گرفت ہے، چمن پرلت میں شامل لاکھوں لوگ اپنے جائز مطالبات کیلئے پرامن دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور اس دھرنے کی کامیابی ہم سب کی کامیابی ہوگی۔ پشتونخوامیپ روز اول سے چمن پرلت کے ساتھ کھڑی ہے

اورانکے تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور آج بھی مطالبہ کرتی ہے کہ بلاتاخیر چمن پرلت کے مطالبات کو تسلیم کیئے جائے، انتخابات میں پارٹی کے نامزد امیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے پارٹی کارکن بھرپور انتخابی مہم چلائیں، چمن کے عوام کو ایسے نمائندوں کی ضرورت ہے جو ان کی بھرپور ترجمانی کرسکے اور پشتونخواملی عوامی پارٹی نے ہمیشہ اپنے عوام کی ہر فورم پر بھرپور ترجمانی کی ہے۔ووٹ پر پہلاحق ہے اُس کا ہے جس نے عوام کو ووٹ کا حق دلایا،عوام کو اپنا قیمتی ووٹ اپنے حقیقی نمائندوں کے حق میں استعمال کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریز ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، صلاح الدین اچکزئی، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان، ضلعی سینئر معاون سیکرٹری حاجی جمال خان اچکزئی، ظریف اچکزئی نے چمن ضلع کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ضلع چمن کے ضلعی کمیٹی کا اجلاس ضلع سیکرٹری صحبت خان اچکزئی کی صدارت میں منعقدہوا۔ اجلاس میں گزشتہ کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی جس کا جائزہ لیا گیا اور اس کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں انتخابات کی تیاری، تنظیمی فعالیت دوبالا کرنے، چمن پرلت ایجنڈے میں شامل کیئے گئے

اور ان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں انتخابی مہم اور چمن پرلت میں خدمات کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی۔اجلاس میں چمن ضلع کے تحصیل سیکرٹریز وسینئر معاونین اور پی ایس او کے ضلعی سینئر معاون سیکرٹری نے اپنی اپنی تنظیمی سیاسی کارکردگی رپورٹیں پیش کی جس کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے بعد ازاں ان کی منظوری دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ چمن پرلت لاکھوں انسانوں کے روزگار، ان کے ذریعہ معاش، ان کی روزی روٹی کا مسئلہ ہے، ڈیورنڈ خط پر پاسپورٹ کی شرط یہاں کے عوام کیلئے ناقابل قبول ہے، خط کے اس پار اور اُس پار گھر، مسجد، دکان، مارکیٹ، کھیتی باڑی، قبرستان مشترکہ ہیں جس طرح پہلے آمدورفت ہوتی تھی ویسے ہی آمدروفت بحال کی جائے صدیوں سے جاری اس آمدورفت اور تجارت کی راہ میں رکاٹیں حائل نہ کی جائے

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.