Ultimate magazine theme for WordPress.

ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان(وائی ڈی اے) کے اراکین کی غیر قانونی اور بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتی ہے۔

0

الجزیرہ ویب ڈیسک

ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان ینگ ڈاکٹرز کی ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کے اراکین کی غیر قانونی اور بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتی ہے۔

سیاسی، سماجی اور نوجوان کارکنان کے خلاف ایسے اقدامات بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہیں، جو قومی اور بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ ہیں۔
ہماری تحقیق اور نمائندگان سے رابطے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد کئی افراد موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔ ان کے نام شواہد کے بغیر ایف آئی آر میں شامل کرنا نہ صرف بدعنوانی ہے بلکہ انصاف کی توہین بھی ہے۔

ریاستی وسائل اور طاقت کا استعمال یونینز اور شہریوں کے آئینی حقوق کو دبانے کے لیے آئین پاکستان کے آرٹیکل 17 کی کھلی خلاف ورزی ہے، جو انجمنیں اور یونینز بنانے کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔ مزید برآں، آرٹیکل 10(1) کے تحت کسی بھی شخص کو گرفتاری یا حراست میں لینے سے قبل وجوہات سے آگاہ کرنا ضروری ہے، اور آرٹیکل 4 ہر شہری کے ساتھ قانون کے مطابق برتاؤ کا حق دیتا ہے۔
پرامن کارکنان کے خلاف طاقت اور دباؤ کا استعمال عدلیہ کے اس بنیادی فریضے کے بھی خلاف ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔ آئین کے محافظ ہونے کے ناطے، عدلیہ کو ان خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور انصاف کو یقینی بنانا چاہیے۔ بلاجواز گرفتاریوں اور یونینز کو دبانے کے اقدامات اختیارات کے ناجائز استعمال اور آئینی و عدالتی تحفظات کی خلاف ورزی ہیں۔
ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان مطالبہ کرتی ہے کہ گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے اور اس معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔ ہم حکام پر زور دیتے ہیں کہ شہریوں اور یونینز کے خلاف جابرانہ ہتھکنڈوں کو ترک کریں اور انصاف، جمہوریت اور انسانی حقوق کے اصولوں کو برقرار رکھیں۔

ہم عدلیہ، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کا نوٹس لیں اور بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.