مغویہ آسماء جتک بازیاب، اور میڈیا کے سامنے پیش، ڈی آئی جی اور ڈپٹی کمشنر خضدار کے ہمراہ پریس کانفرنس
خضدار (الجزیرہ ویب ڈیسک) مغویہ آسماء جتک بازیاب، اور میڈیا کے سامنے پیش، ڈی آئی جی اور ڈپٹی کمشنر خضدار کے ہمراہ پریس کانفرنس،ڈی آئی جی پولیس قلات رینج خضدار سہیل خالد ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی ایس ایس پی خضدار جاوید زہری کی مشترکہ پریس کانفرنس ۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل قلات رینج خضدار سہیل خالد نے گفتگو کرتے بتایا کہ پانچ اور چھ تاریخ کی درمیانی رات کو اغواکاافسوسناک واقعہ پیش آیا جس کی وجہ سے پورے بلوچستان میں ایک تشویک کی لہر دوڑ گئی تھی اور ہر شخص ہر مکتبہ فکر نے ہر سیاسی جماعت نے اس کی بھرپور مزمت کی تھی اور پولیس کو یہ پریشر دیا تھا کہ اس کے ساتھ یہ توقع کی جارہی تھی کہ لڑکی کوبازیاب کرایا جائے جیسے ہی یہ واقعہ پیش آیا لڑکی کے خاندان نے بجائے اس کے کہ پولیس کو اطلاع دیتی بلکہ انہوں نے اپنے قبیلے کے ساتھ ملکر روڈ کو بلاک کردیا اور جب ان سے کہا گیا کہ مقدمہ کے لیے درخواست دے دیں تو انہوں نے وقت ضائع کردیا اس کے بعد انتظامیہ کے لیے یہ ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے کہ وہ ایسے حالات کنٹرول کریں جو عام شہریوں کے لیے اذیت کا باعث ہو انہوں نے دوسرے دن درخواست دی انہوں نے ہمیں سات تاریخ کودرخواست دی جس کے بعد ہم نے تفتیش کا آغاز کیا اور پھر اس میں لوگوں کا نام بھی شامل تھے جس کے بعد ہم نے ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا اور اس واقعہ کو وزیراعلیٰ بلوچستان نے بھی مسلسل نگرانی کررہے تھے ملزمان فون بند کرکے روپوش ہوگئے تھے جس کے بعد ہمارے لیے یہ مشکل ہوگیا تھا کہ ہم انہیں کس طریقے سے گرفتار کریں لیکن اس میں ہمارے اداروں نے بنیادی کردار ادا کیا اور ہماری رہنمائی کی انہوں نے کہا کہ بالآخر ہمیں یہ مصدقہ ذرائع سے اطلاع ملی کہ ملزمان مغویہ خاتون کے ہمراہ زہری میں موجود ہیں جس کے بعد ہم نے ایک ٹیم بنا کر زہری بھیجی اور ایس ایس پی خضدار کی نگرانی میں ٹیم وہاں پہنچی اور اس علاقے کو گھیرے میں لیا تاہم ملزمان نے لڑکی کو پہاڑی علاقے میں چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے اور شکر ہے کہ ہم نے خاتون کو باحفاظت بازیاب کرلیا انہوں نے کہا کہ میں اپنے ان اداروں کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے ہمیں اس مشکل وقت میں بھرپور ساتھ لیکر رہنمائی کرتے رہے اس کے علاوہ ہمیں مختلف سیاسی جماعتوں، قبائلی عمائدین کا بھی بھر پور تعاون رہا انہوں نے کہا کہ میں خصوصا کمشنر قلات ڈویژن محمد نعیم خان بازئی اورڈپٹی کمشنر خضداریاسر اقبال دشتی کا بھی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بھی ہمارے ساتھ مسلسل اس مشکل میں ساتھ رہے انہوں نے کہا کہ اب قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہم مغویہ خاتون کو انکے ورثاء کے حوالے کررہے ہیں اور امید کرتے ہیں ان کے ورثاء اب عوام الناس کی خاطر اپنا احتجا ج ختم کریں اور ہمیں یہ مہلت دینگے کہ ہم بھر پور طریقے اس ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشش کریں گے انہوں مزید کہا کہ اس واقعہ ہم نے چودہ افراد کو حراست میں لے رکھا ہے جن سے تفتیش کا عمل جاری ہے اس موقع پر ایس ایس پی خضدار جاوید احمد زہری اسسٹنٹ کمشنر خضدار حفیظ اللہ خان کا کڑڈی ایس پی خضدار سٹی محمد جان ساسولی، ایس ایچ اور عطاء اللہ نعمانی، محمد مراد گزوزئی اور مغویہ خاتون بھی موجود تھی