بلوچستان میں سیلابی پانی کو ذخیرہ کرکے کارگر بنانے کا سات سالہ منصوبہ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے، منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی
اسلام آباد+کوئٹہ(الجزیرہ ویب ڈیسک)وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ”ری چارج پاکستان ” منصوبے سے متعلق جائزہ اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے وفاقی و صوبائی حکام اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ”ری چارج پاکستان ”منصوبے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا وزارت موسمیاتی تبدیلی، وفاقی فلڈ کمیشن، اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے اشتراک سے تیار کئے گئے اس سات سالہ منصوبے کے تحت بلوچستان میں کلائمیٹ فنڈ کے تحت چاکر لہری واٹرشیڈ سیلابی تحفظ کے 19 سبز انفراسٹرکچر کے تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد، سیلاب سے بچاؤ، چھوٹی اور بڑی آبی گزر گاہوں کے مقامات پر اضافی سیلابی پانی کو ذخیرہ کرکے اسے کارگر بنانے اور زمین کے پانی کو دوبارہ چارج کرنے کے لیے چارج بیسنز بنائے جائیں گے اس منصوبے کا مقصدموسمیاتی تبدیلی کے مطابق بلوچستان میں بہتر واٹر مینجمنٹ ہے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس توقع کا اظہار کیا کہ یہ منصوبہ بلوچستان میں سیلابی تحفظ اور پانی کے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں بہتری لائے گا اور زرعی شعبے میں ترقی کے زریعے صوبے کے عوام کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلی کا حامل ثابت ہوگا وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ اداروں کو اس منصوبے کی کامیاب تکمیل کے لیے مربوط اقدامات کرنے کی ہدایت کی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف منصوبہ بندی وترقیات حافظ عبدالباسط سمیت دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔
آپ یہ بھی پسند کریں