Ultimate magazine theme for WordPress.

دشت مستونگ کے قبرستان ، انسانوں کو بے شناخت دفنا دیا جاتا ہے۔ ہیومن رائٹس کاؤنسل آف بلوچستان

0

( الجزیرہ ویب ڈیسک)

دشت مستونگ کے قبرستان کے حوالے سے ہیومن رائٹس کاؤنسل آف بلوچستان کے صدر حیربیار قلندرانی کا بیان۔
دشت مستونگ کا قبرستان وہ مقام ہے جہاں مسخ شدہ لاشوں کو بغیر ڈی این اے ٹیسٹ کیے لاوارث قرار دے کر دفنایا جاتا رہا ہے۔ یہ ایک دل دہلا دینے والا المیہ ہے کہ موجودہ جدید دور میں، جہاں ڈی این اے اور دیگر میڈیکل سہولیات دستیاب ہیں، انسانوں کو بے شناخت دفنا دیا جاتا ہے۔
بلوچستان میں ایک بہت بڑا مسئلہ لاپتہ افراد کا بھی ہے، اور ان لاوارث لاشوں کو کبھی کبھار ان لاپتہ افراد کے ساتھ بھی جوڑا جاتا ہے۔ یہ ان خاندانوں کے لیے قیامت کا منظر پیش کرتا ہے جو یہ سوچتے ہیں کہ کہیں ان کے پیاروں کو بھی لاوارث قرار دے کر دفن نہ کیا گیا ہو، جبکہ وہ ساری زندگی ان کی واپسی کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔
ہیومن رائٹس کاؤنسل آف بلوچستان تمام متعلقہ قومی و بین الاقوامی اداروں سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں اور بلوچستان میں موجود ایسی تمام جگہوں کا تعین کریں جہاں اجتماعی قبریں پائی جاتی ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تمام لاشوں کی شناخت کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور وسائل کو بروئے کار لایا جائے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف مل سکے، ان کے پیاروں کی شناخت ممکن ہو سکے، اور لاپتہ افراد کے مسئلے کا پائیدار حل تلاش کیا جا سکے

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.