کوئٹہ (الجزیرہ ویب ڈیسک)جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق، سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد، سیکرٹری جنرل حاجی بشیر احمد کاکڑ اور دیگر رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں پی بی 45 کے حالیہ ضمنی انتخابات میں سنگین انتخابی دھاندلی کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فارم 47 پہلے سے تیار شدہ تھا۔ ریٹرننگ آفیسر (آر او) اور ڈپٹی کمشنر نے نامعلوم مقام سے فارم 47 جاری کرکے اس کے بعد پورے شہر میں موبائل سروس بند کر کے خود کو عوام کی دسترس سے باہر کر لیا۔ اس عمل سے نہ صرف عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچی بلکہ انتخابی شفافیت اور جمہوریت کی آزادی پر بھی سوالات اٹھ گئے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے کہا کہ ایسے اقدامات جمہوری عمل کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں اور یہ ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان دھاندلیوں کی فوری تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ جمعیت علماء اسلام عوام کے حق رائے دہی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی اور کسی بھی غیر قانونی عمل کو برداشت نہیں کرے گی۔ الیکشن میں دھاندلی کے واضح ثبوت سامنے پہلے آچکے تھے۔ بار بار الیکشن کی تاریخوں کو ملتوی کرنا اور ریٹرننگ افسران کی تبدیلی یہ ظاہر کرتی ہے کہ منصفانہ عمل کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں۔
اب وقت آ گیا ہے کہ تمام کارکنان اور عوام حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور ہر قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔ یہ جدوجہد ہماری نسلوں کے مستقبل کی جنگ ہے، اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی ناقابلِ قبول ہے۔