بلوچستان میں مزید بارشوں کے باعث تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی اور ایف سی بلوچستان کا سول انتظامیہ کے ساتھ ملکرریلیف اور ریسکیوآپریشن جاری
بارشوں کے حالیہ لامتناعی سلسلے کے باعث سیلابی صورتحال سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور روڈ نیٹ ورک متاثر ہونے سے بیشتر اضلاع کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان سیلاب متاثرین کی خدمت کے لیے سول انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے کے ساتھ ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں مصروف ہیں۔
پاکستان آرمی کی جانب سے ربی کنال ،گوٹھ محمد عمر بگٹی ، خاران کے علاقے کلی کٹو، کلی کاندورہ اور کلی بدہ اور لسبیلہ کے مختلف علاقوں میں ریلیف اور ریسکوآپریشن جاری ہے ۔ربی کنال اورگوٹھ محمد عمر بگٹی میں سیلاب متاثرین کے لیے 5 ریلیف کمپیس قائم کر دیےگئے ،جہاں انہیں اشیا ء خوردونوش، راشن ،بستراور دیگر گھریلو اشیاءفراہم کی گئی ہیں ۔نشیبی علاقوں سے پانی کو ڈی واٹرنگ پمپس کے زریعے سے نکالا جا رہا ہے۔
سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے جی آؤ سی 44 ایس ایس ڈی نے ضلع لسبیلہ کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اُنہوں نے سیلاب متاثرین کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا کہ پاک فوج اُنکی بحالی تک تمام عمل کا خیال رکھے گی۔
پاکستان آرمی اور ایف بلوچستان کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں خاران ، صحبت پور پروم ،مند، میرانی ڈیم ، بلنگور ، گل حکیم، بیدارپل ،گوٹھ عمر خان عمر بگٹی، بیلہ، اوتھل اور دیگر اضلاع میں فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا ہے جہاں مریضوں کو ضروری طبی امداد اور مفت ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔
ذرائع آمدورفت کی جلد بحالی کے لئیے سول انتظامیہ اور پاکستان آرمی کی جانب سے شاہراوں اور پلوں کی مرمت کا کام بھی جاری ہے۔ N-65کو مرمت کے بعد ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے ۔
پاک فوج اور ایف سی بلوچستان مصیبت کی اِس گھڑی میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور آرمی چیف کی ہدایات کی روشنی میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں بھرپور حصہ لیتے رہیں گے۔