Ultimate magazine theme for WordPress.

عمران خان کی سکیورٹی اورصحت کے سبب خاص انتظام کی بات ہوسکتی ہے، راناثنااللہ

0

عمران خان کی سکیورٹی اورصحت کے سبب خاص انتظام کی بات ہوسکتی ہے، راناثنااللہ
جیل کے اندر ٹرائل کا فیصلہ بھی عمران خان کی سکیورٹی کے سبب کیا گیا تھا، کسی بات پرسمجھوتہ ہو یا نہ ہو لیکن مذاکرات تو ہونے چاہئیں، رہنما ن لیگ کی گفتگو
اسلام آباد(الجزیرہ ویب ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سکیورٹی اورصحت کے سبب خاص انتظام کی بات ہوسکتی ہے، جیل کے اندر ٹرائل کا فیصلہ بھی عمران خان کی سکیورٹی کے سبب کیا گیا تھا، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سکیورٹی یا صحت کے معاملات پر کہیں منتقل کرنے کے امکانات ہو سکتے ہیں۔کسی بات پرسمجھوتہ ہو یا نہ ہو لیکن مذاکرات تو ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی چاہتی ہے سیاسی قیدیوں کی رہائی ہو تو لسٹ فراہم کرنی چاہئے اس پر ہمارا بھی موقف ہو سکتا ہے کہ ہے ان میں سے کون سیاسی قیدی ہے اورکون نہیں۔سٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ لے کر ہی مذاکرات میں کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔ حکومت کے درمیان سٹیبشلمنٹ کا آئینی رشتہ رہتا ہے وہ ان کا بھی تھا۔گفتگو کے دوران وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ کسی کی بھی ایمرجنسی ہو سکتی ہے اور کسی کو بھی باہر جانا پڑ سکتا ہے اس طرح کی تنقید اور بیان بازی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ مذاکراتی کمیٹی کے لوگ بانی پی ٹی آئی سے روز مل رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی بات ہماری سمجھ میں آئی تو ضروراس پرعملدرآمد کریں گے۔ہم بھی کہیں گے ملکی معیشت کی بہتری کیلئے جو محنت کی آپ بھی اس پر نظر کرم کریں۔خیال رہے کہ گزشتہ روزبھی وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ آپس میں بھی لڑ رہے تھے اور اداروں سے بھی لڑ رہے تھے۔ حکومت کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کو بنی گالہ منتقلی کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی تھی۔ سٹیبلشمنٹ کی طرف سے بانی پی ٹی ٹی آئی کو کی گئی پیشکش کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے،اپنے ایک بیان میں رہنما مسلم لیگ ن نے کہا تھا کہ وزیراعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کے رابطے دونوں طرف نہیں بلکہ چاروں طرف تھے۔پی ٹی آئی رہنماوں کی لیکڈ واٹس ایپ گفتگو کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ علیمہ خان نے بانی پی ٹی آئی کے جیل میں رہنے کے سیاسی فوائد اور انہیں زہر دینے کی بات کی تھی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 190 ملین پاونڈ ریفرنس کے فیصلے میں تاخیر کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں تھا۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی واپسی کے بعد مذاکرات شروع ہو جائیں گے۔حکومت نے ابھی تک بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بنی گالہ بھجوانے کی کوئی پیشکش نہیں کی تھی۔

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.