بلوچستان کے علاقے مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف ہزارہ برادری کا کوئٹہ میں احتجاج چھوتے روز بھی جاری
بلوچستان کے علاقے مچھ میں کان کنوں کے قتل کے خلاف ہزارہ برادری کا کوئٹہ میں احتجاج چھوتے روز بھی جاری ہے دھرنے کے شرکاء کا وزیر اعظم کی دھرنے میں آمد کے بغیر میتوں کی تدفین اور دھرنا ختم کرنے سے انکار وزیر اعلی بلوچستان سے بھی ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے مچھ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے دس کان کنوں کےقتل کے خلاف چھوتے روز بھی شھدا ایکشن کمیٹی کا کوئٹہ کے علاقے مغربی بائی پاس پہ احتجاجی دھرناجاری ہے دھرنے کے شرکا سے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے وفاقی وزیر علی زیدی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے ہزارہ ٹاون ولی عصر امام بار گاہ اور مغربی بائی پاس کے علاقے میں دھرنا کی جگہ جاکر فاتحہ خوانی اور مذکرات کئے وزیر اعلی اور وفاقی وزراء نے دھرنے کے شرکاء کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کی کہ جان بحق افراد کی تدفین کردی جائے لیکن دھرنے نے منتظمین کا گذشتہ شپ کی طرح وزیراعظم عمران خان کی کوئٹہ آمد کے بغیر تدفین اور دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا اور یہ موقف رکھا کہ وزیراعظم عمران خان دھرنے میں آکر ظلم کا شکار ہونے والوں کی بات سنے دھرنے کے شرکاء نے میتوں کے ہمراہ شدید سردی میں احتجاج جاری رکھا ہوا ہے جس میں مردوں کے علاوہ عورتوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے ۔