سکھر(الجزیرہ ویب ڈیسک)ڈائریکٹر جنرل بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ذوالفقار علی شیخ نے ان تمام اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے سخت نگرانی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
اس سلسلے میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زونل آفیس سکھر میں افسران کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا اور سہہ ماہی قسط کے متعلق ملنے والی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے تمام متعلقہ افسران کو موثر اقدامات اٹھانے کے ساتھ ادائیگی مراکز میں سخت نگرانی کے بھی احکامات جاری کیے۔
اجلاس میں زونل ڈائریکٹر بی آئی ایس پی سکھر عبدالحفیظ ناپر، ڈائریکٹر این ایس ای آر عرفان رفیق، ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالطیف ڈپٹی ڈائریکٹر عبد الخالق و دیگر بھی موجود تھے۔
ڈائریکٹر جنرل بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ذوالفقار علی شیخ نے اجلاس میں بتایا کہ سکھر کے مختلف اظلاع کے دورے کے دوران 139 سے زائد ایجنٹ مافیا جو کہ رومنگ اور دیگر شکایات میں شامل تھے ان کی ڈوائسز بلاک کروانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تمام ایجنٹ جو کہ کٹوتی یا رومنگ کے عمل میں ملوث ہو ں گے انکو کسی بھی صورت میں کیمپ سائٹ میں بیٹھنے کی اجازت نہیں د ی جائے گی اور انکے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ڈی جی سندھ نے بتایا کہ مستحق خواتین میں 10500 کے وظائف کی شفاف طریقے سے تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے صوبے سطح کی مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو کہ فیلڈ میں اپنے سخت نگرانی کر رہے ہیں اس کے علاوہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اسلام آباد ہیڈکوارٹر کی ٹیمیں بھی سہہ ماہی قسط ادائیگی مراکز میں سخت نگرانی کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عوام کی سہولت کے مدنظر رکھتے ہوئے ببرلو میں بھی ادائیگی مرکز قائم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل نے مستحق خواتین اور لوگوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستحق خواتین ادائیگی مراکز سے اپنے پورے 10500 پیسے وصول کریں اور کسی کو بھی ادائیگی مرکز کے اندر اور باہر ایک روپیہ بھی نہ دیں اور اگر کوئی زبردستی کٹوتی کرے تو اسکی شکایات ادائیگی مراکز پر موجود بی آئی ایس پی کے افسران کو کریں۔