گوادر کے عوام کے جائز مطالبات حل کرنے بجائے حکومت پولیس کے زریعے گرداوری کی کوشش کررہا ہے۔ اگر حکومت وقت نے گوادر کے پرامن دھرنا پر فورسز کے زریعہ یلغار کی انہیں سخت سیاسی مزاہمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔بی ایس او پجار
اگر حکومت وقت نے گوادر کے پرامن دھرنا پر فورسز کے زریعہ یلغار کی انہیں سخت سیاسی مزاہمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔بی ایس او پجار
کوئٹہ بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے حکومت بلوچستان کے ایماء پر بلوچستان کے تاریخ کے کرپٹ ترین پولیس آفیسران کو گوادر طلب کرکے گوادر کے پر امن دھرنا پر گرداوری کی کوشش کررہا ہے اگر ناکام اور نااہل حکومت نے گوادر کے عوام کے احتجاج پر دھاوابولا تو حکومت کو سخت ترین عوامی اور سیاسی مزاہمت کرنا پڑے گا ۔
ترجمان نے کہا گوادر کے عوام اس وقت حکومتی اور ریاستی مشینری کے ظلم و ستم کیخلاف گزشتہ ایک ماہ سے احتجاجی دھرنا دےکر بیٹھے ہیں نااہل حکومت روزانہ کےبنیاد پر ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے اور اب پوری بلوچستان کے پولیس کو گوادر طلب کرکے احتجاجی دھرنے پر یلغار کرنے کی روباہی کوشش کرنے میں مصروف عمل ہے۔
ترجمان نے کہا حکومت نے جان بوجھ کر مختلف ہیل بہانوں سے بلوچ ساحل و سمندر کو قبضہ گیر استعماریت قوتوں کا حوالہ کرچکا ہے گوادر اور بلوچستان کے مختلف عوام کا زریعہ معاش سمندر اور باڈر سے منسلک ہے گزشتہ ایک سال سے باڈر کو جبرا بند کرکے عوام کو نان شبینہ کا محتاج کیا گیا۔
ترجمان نے آخر میں کہا اگر گوادر کے پرامن احتجاج کو سبوتاژ کیا گیا تو دوسروں کے حکم پر ناچنے والے سرکار کو سخت مزاہمت کا سامنا کرنے پڑے گا