Ultimate magazine theme for WordPress.

نئی حکومت نے پی ایس ڈی پی روکنے کی کوشش کی تو عدالت سے رجوع کرینگے، جام کمال

0

کوئٹہ:سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاہے کہ نئی حکومت نے پی ایس ڈی پی روکنے کی کوشش کی تو عدالت سے رجوع کرنے پرمجبور ہونگے،پی ایس ڈی پی روکنے نہ سے نہ صرف ترقیاتی عمل رکے گا بلکہ قیمتی وقت بھی ضائع ہوگا،گوادر کے معاملات کو حل کرنا تو دور کی بات منتخب نمائندے گوادر جائے،17دنوں سے گوادر کے باسی سراپااحتجاج ہیں حیرت ہے کہ حزب اختلاف بھی خاموش بیٹھی ہیں،سانحہ 8اگست سے بلوچستان میں وکالت کے پیشہ میں بہت بڑی خلاء ہے جس کوپرُ کرنے کیلئے وقت لگے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے وکلاء سے اظہار خیال اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا۔ اس موقع پربلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عبدلمجید کاکڑ،سینئرنائب صدر واجہ ظہور بلوچ،نائب صدر راشد رحمن،جنرل سیکرٹری منظور بنگلزئی،جوائنٹ سیکرٹری صابرہ ارباب،فنانس سیکرٹری عمران کاکڑ،لائبریر ی،سیکر ٹری عبدالعزیز اچکزئی،ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران عبدالمالک مینگل،نور بخش بلوچ،عبدالر حیم کاکڑ،نعیم مری کے علاوہ پاکستان بارکونسل کے ممبرمنیر احمد کاکڑ،بلوچستان بارکونسل کے چیئرمین برائے بین الصوبائی راجب خان بلید ی،سابق جنرل سیکرٹری نصیب اللہ ترین عبدالظاہر خان کاکڑ،امیر محمد جو گیزئی،امین اللہ غرشین،نجیب اللہ کاکڑ،امان جعفر،زاکر کاکڑکے علاوہ دیگر بھی موجو د تھے۔جام کمال نے کہاکہ وکالت کے پیشہ میں بہت بڑی خلاء ہے جس کوپرُ کرنے کیلئے وقت لگے گا،ہم نے اپنے طور پر بجٹ میں لاء کالجز رکھے وکالت کے شعبے میں چانسز کم اور مشکلات زیادہ ہیں امید ہے کہ نئی حکومت کے ساتھ مل کر وکلاء برادری لاء کالجز کیلئے کام کرینگے،انہوں نے کہاکہ اگر نئی حکومت پی ایس ڈی پی کو روکتی ہے تو نہ صرف ترقیاتی عمل رک جائے گا بلکہ بہت قیمتی وقت ضائع ہوگا تاہم اگر پی ایس ڈی پی روکنے کی کوشش کی گئی تو ہم عدالت سے رجوع کرینگے حکومت کومشکلات ہیں ان کے دور کرنے کیلئے کوششیں ہونی چاہیے انہوں نے کہاکہ ٹیکنالوجی بہت آگے بڑھ رہی ہے اور لاء کے شعبے میں بھی تبدیلی آرہی ہے حالات کاتقاضا ہے کہ ہم جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں دریں اثناء سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں جام کمال نے کہاکہ سریاب، لنک با دینی، شاہوانی ایونیو، نواں کلی اور باقی کاموں کو روکے ہوئے دیکھ کر افسوس ہوا نہ صرف یہ ایک ترقیاتی نقصان ہے بلکہ وقت کا ضیاع ہے اور اب جب سردیاں شروع ہیں تو تین ماہ تک کام نہیں ہو سکتے میری آٹھ آٹھ گھنٹوں کی میٹنگ عوامی مسائل کا حل اداروں کی کارکردگی ترقیاتی کاموں کی پیش رفت اور بلوچستان کے لوگوں کے معاملات کے حوالے سے ہوتی تھیں ذاتی گپ شپ کے لیے نہیں انہوں نے کہاکہ گوادر کے معاملات حل کرنا دور کی بات، کم از کم یہ منتخب نمائندے گوادر میں جائیں تو سہی17دنوں سے احتجاج ہو رہا ہے اور ایک دن بھی یہ حضرات نہیں جا سکے اور حیرت ہے حزب اختلاف بھی خاموش ہے اب انتخابات اور اسمبلیوں میں دھواں دار تقریروں سے لوگ واقف ہو چکے ہیں۔

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.