ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کے نظام کی بہتری اور تجاوزات کے خاتمے کے لیے وسیع پیمانے پر کارروائی ناگزیر ہے۔شہر کی اہم اور مصروف شاہراہوں پر پارکنگ اور تجاوزات قائم ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام کا مسلہ درپیش ہے جبکہ اسکولوں کے اوقات میں رش کی صورتحال انتہائی گمبھیر ہوتی ہے جس سے طلباء اور والدین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا ٹریفک جام اور رش کی صورتحال کے نمٹانے کے لیے انتظامیہ سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے نظام کی بہتری اور تجاوزات کے خاتمے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن جاوید مینگل،ایس پی ٹریفک ملک جاوید،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کوئٹہ خلیل مراد،اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ سٹی عطاء المنعم،انجمن تاجران کے صدر رحیم کاکڑ اور یاسین مینگل کے علاؤہ دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ نے کہاکہ شہر میں تجاوزات کی وجہ سے مختلف مسائل درپیش ہیں ان تجاوزات کے خلاف ضلعی انتظامیہ دیگر محکموں کے ہمراہ مسلسل کارروائی کررہی ہے۔لیکن چند روز بعد دوبارہ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات اور قبضے ہوتے ہیں جس سے عوام کے ساتھ ساتھ ٹریفک کے شدید مسائل پیدا ہورہے ہیں لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ شہر میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جائے اور ملوث افراد کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی تجاوزات قائم کرنے کی ہمت نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ شہر کی مخلتف سڑکوں پر کاروباری حضرات کی گاڈیاں پورے دن کھڑی رہتی ہے لہذا ان کو ہٹا کر پارکنگ پلازہ یا مخصوص جگہ منتقل کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ شہر میں تمام قائم غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ قانونی پارکنگ کو بھی اپنے حدود تک پابند کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ فٹ پاتھوں پر کاروبار یا روکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ شہر میں غلط پارکنگ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔اہم شاہراہوں پر گاڈیاں پارک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے انہوں نے انجمن تاجران سے اپیل کی کہ وہ شہر کی بہتری اور ٹریفک کے مسائل کے حل کے سلسلے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے دکانداران کو تجاوزات اور باہر سامان رکھنے سے گریز کرائیں بصورت دیگر انتظامیہ کی کارروائی میں باہر سامان ضبط کیا جائے گا۔لہذا تمام دکاندار اپنے حدود کے اندر کاروبار کریں فٹ پاتھ پر قبضہ کرنے اور عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی