غیر آئینی کام سے بچنے کے لیے چند روز قبل استعفے کی پیشکش کر دی تھی،چوہدری سرور
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری سرور کا کہنا تھا ایک طرف پورا پاکستان تھا کہ بزدار سے پنجاب نہیں چل رہا، ایک طرف پوری تحریک انصاف اور دوسری طرف عمران خان بزدار کے ساتھ تھے، پورے پاکستان سمیت دنیا بھر کے پاکستانی رو رہے تھےکہ کیا ہو رہا ہے، اے سی، ڈی سی پیسے دے کر لگ رہے تھے، ہم نے وہ بھی برداشت کیا اور دل پر پتھر رکھ کر عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی وزیراعظم کا تمسخر اڑاتے رہے، وزیر اعظم ایک طرف کہتے ہیں ہم بلیک میل نہیں ہوں گے، پھر پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بناتے ہیں، پوری پی ٹی آئی میں ایک بندہ بھی عمران خان کو وزیر اعلیٰ بننے کے لیے نظر نہیں آیا۔
چوہدری سرور کا کہنا تھا میں مانتا ہوں کہ مجھے غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہیے تھا، میں نے رات کے اندھیرے میں غیر آئینی کام کیا اور پھر رات کے اندھیرے میں ہی مجھے باہر کر دیا گیا جس کا مجھے افسوس ہے کیونکہ میں نے تو شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کے سامنے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کے سامنے رکھ دیا تھا اور کہا تھا کہ مجھے سے کوئی غیر قانونی کام نہ کروائیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے جواب دیا کہ وکلا سےمشورہ کروں گا تو پھر یہ کام کروں گا، آزاد خارجہ پالیسی سب کا حق ہے لیکن ہمیں اپنی حدود میں رہنا چاہیے، دنیا بھر میں تعلقات ملک کی معاشی حیثیت دیکھ کر بنائے جاتے ہیں، ہم امریکا کی مخالفت مول نہیں لے سکتے۔