Ultimate magazine theme for WordPress.

شعبہ نرسنگ شدید بحران کا شکار خواتین نرسز کی مشکلات

0

رپورٹ۔عابدہ بلوچ

بی بی سعدیہ بلوچستان کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال سول ہسپتال میں بطور نرس خدمات سرانجام دے رہی ہے نرسز کی مشکلات کے پیش نظر بی بی سعدیہ کا کہنا ہے نرسز کو اس وقت بہت سے مشکلات کا سامنا یے ان میں سے ایک سول ہسپتال میں نرسز کی تعداد کا کم ہونا ہے جس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہوتاجاتاہےان کا کہناہے سول ہسپتال میں اس وقت صرف دو سو مستقل و کنٹریکٹ نرسز کام کررہے ہیں تین شفٹوں میں کام کرنےسے ان کی تعداد میں نہ ہونے کے برابر ہے بی بی سعدیہ کا کہنا ہے ہسپتالوں میں مریضوں کی شکایات کا سب سے بڑی وجہ بھی نرسز کی تعداد کی کمی ہے ہمیشہ صحیح سروس نہ ہونے سے مریض یا ان کے اٹیڈنٹ شکایات کرتے ہیں لیکن وہ یہ نہیں دیکھتے کہ ان کا اصل مسئلہ کیا ہے ایک نرسز 20 بیڈز پر سروس کیسے دے سکتاہے

صدر ینگ نرسز ایسوسی ایشن بلوچستان ارشاد بلوچ کا کہنا ہے کہ صحت میں ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا شعبہ نرسنگ عدم توجہی کا شکار ہے صحت میں صف اول کا کردار ادا کرنے والے نرسز کی تعداد نہ ہونے کے برابر 867 بیڈز پر مشتمل سول ہسپتال میں صرف 200 نرسز تعینات ہیں ایسے میں سروس کہاں سے بہتر ہوگی767بیڈ پر مشتمل سول ہسپتال میں تین شفٹ صرف 200 نرسز ہی عوامی شکایت کی اہم وجوہات ہیں جبکہ پورے بلوچستان میں صرف 950 نرسز ہیں اب خود اندازہ لگائیں نرسز کیسے سروس دی سکتے ہیں ارشاد بلوچ کق مزید کہناہے کہ پورے بلوچستان میں صرف 200 کے قریب کونٹریکٹ نرسز ہیں جبکہ عالمی ادارہ صحت کے قوانین کے مطابق آئی سی یو و دیگر تشویشناک 1مریض پر 2 نرسز ہونا ضروری قرار دیا گیا ہےبلوچستان بھر میں موجود صرف 950 نرسز میں سے 200 رٹائرڈ ہونے کےقریب بھی ہے

ماہرین طب کا ماننا ہے کہ اس وقت بلوچستان کو کم از کم 10 ہزار نرسز کی ضرور ہے اگر ایسے نہیں ہوتاہے تو صحت کو شعبہ مزید تباہی کی طرف جائے گا کیونکہ نرسز ہی محکمہ صحت کیلئے اہم ہیں اگر ایمرجنسی بنیاد پر نرسز کی تعداد میں اضافہ نہیں کیا گیا تو صورتحال مزید ابتر ہوگی

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.