کوئٹہ : بلوچستان کے علاقے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ میں دھماکے میں جاںبحق ہونے والے بچوںکے لواحقین کی جانب سے میتوں کے ہمراہ تیسرے روز بھی دھرنا جاری رہامختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنمائوں اور کارکنوں نے دھرنے میں لواحقین سے اظہاریکجہتی کی جمعہ کے روز بلوچستان کے ضلع کیچ میں دھماکے سے دو بچوں کی ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے کے بعد لواحقین نے میتوں کے ہمراہ شہید فیاض سنبھل چوک پر میتوں کے ہمراہ تیسرے دن بھی دھرنا جاری رہا
اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں ،سماجی تنظیموں سمیت وکلاء برادری ودیگر کی جانب سے لواحقین سے ہمدردی کااظہار کیاگیا۔لواحقین نے 7مطالبات پیش کرتے ہوئے کہاکہ فوری طورپر علاقے میں عوامی مقامات،عام آبادیوں ،اسکول ،کالجز اور بازاروں سے ایف سی کو ہٹایاجائے ،عوامی مقامات سے ایف سی کی چیک پوسٹ اورکیمپ ختم کرکے ان کی جگہ پولیس اور لیویز تعینات کی جائے ،شہید تاج بی بی اور شہدائے ہوشاپ کے ماورائے عدالت قتل کے مقدمات آئی جی ایف سی سائوتھ کے خلاف درج کی جائیں۔
ڈپٹی کمشنر کیچ کو حقائق چھپانے ملزمان کو تحفظ دینے جیسے جرم کے مرتکب ہونے پر فوری طورپر معطل کیاجائے ،شہدائے ہوشاپ کے لواحقین کو جبری نقل مکانی سے نجات دیکر آبادئی گائوں میں رہنے کی اجازت اور تمام مظالم کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ میں اسپیشل ٹریبونل قائم کیاجائے تاکہ وہ شفاف انداز میں تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائیں