Ultimate magazine theme for WordPress.

گزشتہ سال اور موسمی تبدیلی

0

تحریر:نبیلہ ناز

قدر ت کے بنائے گئے موسم ایک خاص ترتیب سے چل رہے ہیں چاروں موسموں کی اپنی اپنی جگہ خوبصورتی قائم ہے کائنات کے کسی خطے میں سرما ہے تو کہیں موسم گرما کہیں بہار کے رنگ دیکھنے کو ملتے ہیں تو کہیں خزاں اپنے نشان چھوڑجاتی ہے قدرت کے کاص کرم ہوتا ہے کہیں کہیں چار موسم مکمل طورسے پائے جاتے ہیں جیسے ہمارے ایشیائی خطے میں پاکستان میں چار موسم کاپایاجانابھی ایک نعمت ہے سردی گرمی خزاں اور بہار اسکے اثر سے کئی فصلیں اور طرح طرح کااناج بھی ہمارے ملک میں پایاجاتا ہے سردی کی فصل الگ اور گرمی کی الگ گرم علاقوں کے لوگ اپنی فراغت میں ملک کے ٹھنڈے حصوں میں جاتے ہیں اور لطف اندوز ہوتے ہیں وقت کا پہیہ چلتا ہے

اور ہم نے آگے بڑھنا ہوتا ہے لیکن اس بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہم نے اپنے ماحول کے بارے میں سوچنا اورکام کرنا بالک ترک کردیا ہے Country Climate and Develomen Report CCDRکے مطابق رواں سال موسمیاتی تبدیلیوں میں جس طرح اضافہ ہوا ہے وہ خطرے کی گھنٹی ہے سال 2022ء پاکستان میں گزشتہ سیلاب کی تباہ کاریاں اپنی جگہ لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کا عنصر بھی اس میں شامل ہے اگر اسی طرح موسمیاتی تبدیلیوں کونظرانداز کیاتو موقع ہے 2050ء تک پاکستان کی جی ڈی پی میں کم از کم 18سے 20فیصد تک کمی آنے کا اندیشہ ہے اس کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی کا رک جانا بھی متوقع خطرہ ہے۔6نومبر2022ء کی ایک پریس ریلیز کے مطابق 2022ء میں تین گیسوں کا ماحولیاتی تبدیلی میں اضافہ ہوا ہے

درجہ حرات 1900-1850کے اوسط سے تقریباً1.02]1.1.5سے C[1.28زیادہ ہونے کاتخمینہ لگایاگیا ہے اس کے علاوہ 2015ء سے 2022ء تک آٹھ گرم ترین سال ہونے کا اندازہ لگایاگیا ہے کاربن ڈائی آکسائیڈ میتھن اور نائٹرس آکسائڈ میں ایک بارپھر اضافہ ہوا ہے جو ہمارے ماھول کیلئے موذوں نہیں کئی وجوہات ہیں جن پہ ہمیں غوروفکرر اور کام کرنے کی اشد ضرورت ہے جس میں انفراسٹکچر ہاؤسنگ سوسز میونسپل انتظامیہ اور زراعت جیسے شعبے شامل ہیں۔
ان درجہ حرارت نے سیلابی پانی کوپکی ہوئی سخت زمین میں جذب کرنا بھی مشکل بنادیا ہے

پاکستان میں 2022ء کی مون سون کی بارشیں 30سال کی اوسط سے تقریباً تین گنا زیادہ ہیں اور جولائی اور اگست کے دوران بارشوں اور اس کے نتیجے میں سیلاب کا سلسلہ جاری رہاپانی کم ہونے میں مہینوں لگیں گے۔06دسمبر2022ء (Redcross.or)جہاں دنیا ترقی کی منزلیں طے کررہی ہیں وہاں ضرورت ہے کہ ماحول کی ترقی کیلئے بھی کام کیاجائے پاکستانی انتظامیہ کو اشد ضرورت ہے کہ ملکی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں پہ کام کیاجائے اور ان بدلتے موسموں کاکوئی حل نکالاجائے جہاں ہر بدلتا موسم اپنے ساتھ ایک خطرہ لارہاہے درجہ حرات میں اضافے کے ساتھ ساتھ کئی اور طرح کے مسائل درپیش ہیں جس سے نمٹنا ضروری ہے۔

ضروری ہے کہ درختوں میں اضافہ کیاجائے صنعتی مقامات کو ایک حد تک محدود کیاجائے دھواں دھار سواریوں کی روک تھام کیلئے حل نکالاجائے۔ صحت مند سواریوں کو لوگوں میں عام کیاجائے۔ہرنائی بنتی ہاؤسنگ اتھارٹی کو ایک پلان کے تحت اجازت دیجائے تاکہ ہمارے ماحول کو متوازن طریقے سے بچایاجاسکے ہرطرف سے درپیش خطروں سے اس کے ساتھ ساتھ عوام الناس کا بھی فرض ہے کہ اپنے ماحول کو اانے ولاے خطرے ساے بچائیں۔

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.