Ultimate magazine theme for WordPress.

غربت سے تنگ ماں باپ نے سہانے خواب دیکھے اورانسانی اسمگلرزکے ہتھےچڑھ گئے۔

0

 الجزیرہ ویب ڈیسک

یونان کشتی حادثے کا شکار ہونے والوں میں گجرات کا 14 سالہ بچہ ابوذر بھی شامل ہے، جو ماں باپ کی غربت ختم اور چھوٹے معذور  بھائی کا علاج کرانے کے لیے موت کے سفر پر نکل گیا۔

اس کے غریب والدین نے ایجنٹ کو پیسے دینے کیلئے اپنا مکان بھی بیچ دیا۔ تھانہ کنجاہ کے گاؤں ٹاہلی صاحب کا 14 سالہ ابوذر نویں جماعت کا طالب علم تھا اور اس کے والد اسکول وین چلاتے ہیں۔

غربت سے تنگ ماں باپ نے سہانے خواب دیکھے اورانسانی اسمگلرزکے ہتھے چڑھ گئے۔ بیٹے کو اٹلی بھجوانے کیلئے اپنا مکان تک بیچ ڈالا۔

والدہ کہتی ہیں کہ ہمارے معصوم بچے کو ظالموں نے بھوکا رکھ کر مار ڈالا، ہمارے ساتھ دھوکا ہوا ہے، یہ حادثہ نہیں قتل ہے۔

یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں بچائے گئے افراد میں 12 پاکستانی بھی شامل ہیں تاہم واقعے میں جاں بحق پاکستانیوں کی اصل تعداد معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کشتی حادثے کے پیچھے کون تھا؟ زندہ بچ جانے والوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے، یونانی حکام بچ جانے والے افراد سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

خبر ایجنسی کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والوں میں سے 181 کا تعلق پاکستان جبکہ 28 افراد کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے۔

یاد رہے کہ غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے خواہش مند تارکین وطن کی کشتی 14 جون کو یونان کے ساحل کے قریب ڈوب گئی تھی۔

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.