Ultimate magazine theme for WordPress.

ہمیں سزا سنانے والے، 60 ارب لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف

0

الجزیرہ ویب ڈیسک

کون کرے گا ایسے عدل کا احترام؟ ایک ثابت شدہ کرپٹ کو صادق اور امین بنا کر اللہ کے آخری رسولﷺ کے مقام کی توہین کی گئی، قائد ن لیگ، سابق وزیراعظم نوازشریف کا ٹویٹ

لندن پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں سزا سنانے والے، 60 ارب لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں، کون کرے گا ایسے عدل کا احترام؟ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بیٹے سے چند ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر مجھے نا اہل کروا کر جیل پھینک دیا گیا اور دوسری طرف ایک ثابت شدہ کرپٹ کو صادق اور امین بنا کر اللہ کے آخری رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقام کی توہین کی گئی۔

نوازشریف نے کہا کہ ہمیں سزا سنانے والے، 60 ارب لوٹنے والے کا استقبال کرتے ہیں۔ کون کرے گا ایسے عدل کا احترام؟ اسی طرح وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ریاست اور تنصیبات پر حملے کی جڑیں عمران خان کی گزشتہ ایک سالہ تقاریر میں پوشیدہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوں نے سیاسی تحریک کو مذہبی رنگ دے کر حق و باطل کے درمیان جنگ قرار دیا،چیئرمین پی ٹی آئی نے مسلسل مسلح افواج،موجودہ آرمی چیف کو بدنام کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے بہت چالاکی سے حقیقی آزادی کے نعروں کے ساتھ ایک گروہ کو تیار کیا جس کا مقصد انہیں تشدد پر اکسانا تھا جس کا ہم نے 9 مئی کو مشاہدہ کیا تھا،ان کی تقریریں سنیں تو آپ کو تمام جواب مل جائیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے 9 مئی کی ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم دیا۔انہوں نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستانی تاریخ میں کبھی ایسا گھنانا اور دلخراش منظر نہیں دیکھا،ہمیں ساری صورتحال کا جائزہ لینا ہو گا۔

جی ایچ کیو اورائیر بیس پر حملہ کیا گیا،ایف سی اسکول کو تباہ کیا گیا،ہمیں ساری صورتحال کا جائزہ لینا ہو گا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شہیدوں اور غازیوں کی بے حرمتی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں،جرم کرنے والا بچ کر نہیں نکلے گا،قانون اپنا راستہ بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بھی حکم دے تو ان واقعات کے مجرموں کو نہ چھوڑا جائے،اگر ملوث افراد کو سخت سزا ملے گی تو آئندہ اس طرح کے واقعات نہیں ہوں گے۔

اگر کسی نے جرم کیا ہے تو وہ بچ نہیں پائے گا شرپسندوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لانا ہو گا،جناح ہاس پر لہو سے لکھی گئی عبارت کو بھی جلا دیا گیا۔

آپ یہ بھی پسند کریں

اپنی رائے دیں

Your email address will not be published.